میں تیری محبتوں کے حسار میں ہوں
میر ے ہمدم میرے ہم سفرمیں تیرے انتظارمیں ہوں
پل پل کی جدائی محبتوں کو جنم دیتی ہے
لمحہ لمحہ یوں زندگی جی، جیسےپل صراط پر ہوں
اس سفر میں کسک میٹھے درد کی بھی ہے
سوچوں میں کم اور ایذیتوں سے دوچار بھی ہوں
اک پل میں بکھر جاتی ہوں، تو کبھی
اک پل میں سنبھل جاتی ہوں لیکن
!کیا کہوں دل کی حالت، اے رب
میں تیرے فصیلےکے انتظار میں ہوں
اک لمحے میں جلا دیا میرے وجود کواس دنیا نے
میں طلبگار ہوں اور بے قرار بھی ہوں
آصفہ وآصف
No comments:
Post a Comment